واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ نے خلیج فارس میں ’’اشتعال انگیز‘‘ بحری اقدام پر منگل کے روز ایران کو جھڑک دیا، جس سے قبل حالیہ دِنوں امریکی جنگی جہازوں اور ایرانی گن بوٹس کے درمیان ٹاکرے کی صورت حال ہوتے ہوتے رہ گئی۔
جنرل جوزف ووٹل کی اِس بات سے چند ہی روز قبل ساحلی گشت کے دوران ’یو ایس ایس سکوئل‘ کو ایک واقعہ پیش آیا جب ایک ایرانی گن بوٹ کو دور بھگانے کے لیے سمندری جہاز کو انتباہی فائر کرنا پڑا، جو امریکی جہاز کے سامنے تیز رفتار سے گزر رہا تھا۔
پینٹاگان نے کہا ہے کہ پلٹنے سے پہلے، ایرانی گن بوٹ نے بار بار کے وارننگ شاٹس اور ریڈیو نشریات کو نظر انداز کیا۔ منگل کو، ووٹل نے ایرانی اقدامات کو ’’انتہائی تشویش ناک‘‘ قرار دیا، اور کہا کہ ’’ہم امید کرتے ہیں کہ ایران کی بحری افواج زیادہ پیشہ ورانہ انداز اپنائیں گی‘‘۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ ہفتے کا واقعہ گشت کرنے والے امریکی اور ایرانی سمندری جہازوں کے ایسے ہی حالیہ واقعات خلیج کے مصروف سمندری راستوں پر پیش آتے رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے، امریکی عہدے داروں نے بتایا کہ ایک ایرانی جہاز ’یو ایس ایس ٹیمپیسٹ‘ سے 182 میٹر کے قریب پیش آیا، جس سے معاملہ فوجی تناؤ کی جانب بڑھنے لگا۔
ووٹل کے بیان پر فوری طور پر ایران کا جواب موصول نہیں ہوا۔
تاہم، گذشتہ ہفتے ایران کی ’تسنیم نیوز ایجنسی‘ نے چوٹی کے ایک ایرانی جنرل کے حوالے سے خبر دی تھی کہ ’’اگر کوئی غیر ملکی بیڑہ ہمارے پانیوں میں داخل ہوگا، تو ہم متنبہ کرتے ہیں؛ اور اگر یہ حاوی پڑنے کا معاملہ ہوگا تو ہم اس کا مقابلہ کریں گے‘‘۔