خیرپور ناتھن شاہ کی خبریں 7/3/2016

Khairpur Nathan Shah Protest

Khairpur Nathan Shah Protest

خیرپور ناتھن: شاہ خیرپور ناتھن شاہ میں بااثر شخصیات کی زیادتیوں خلاف 8 بچوں کی ماں امینہ سولنگی نے نیشنل پریس کلب کے سامنے بچوں سمیت احتجاجی مظاہرا کرتے ہوئے کہا کہ بااثر لوگ غلام علی سولنگی، میر، محبوب، شبیر ، منظور، عمران اور دیگر نے میرے گھر پر قبضہ کیا ہوا ہے اور مجھے کئی روز سے ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے بچوں کو مسلسل مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔پولیس کوئی بہی کاروائی کرنے کو تیار نہیں ہے۔ امینہ سولنگی نے بتایا کہ بااثر شخصیات کو پولیس افسران کی مدد حاصل ہے ۔پولیس کی مدد سے ہمیں حراسان کیا جارہا ہے ۔اگر پولیس نے کاروائی نہیں کی تو کل صبح نیشنل پریس کلب کے سامنے بچوں سمیت اپنے آپ کو آگ لگا کر خودسوزی کروں گی۔جس کی ذمیدار ی پولیس افسران کی ہوگی۔یاد رہے کہ 8 بچوں کی ماں امینہ سولنگی اس سے پہلے خودسوزی کی کوشش کر چکی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیرپور ناتھن شاہ میں کھوسہ برادری کی جانب سے اعجاز کھوسو ، رفیق کھوسو، عبدالنبی کھوسو اور دیگر کی قیادت میں ریلی نکال کر نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرا کیا گیا ۔اس موقعے پر مظاہرین نے بااثرشخصیات خلاف شدید نعریبازی کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ 2 روز قبل گلبہار کھوسو ، طارق کھوسو، اسد کھوسو، ذوالفقار کھوسو اور دیگر مسلحہ افراد نے گھر پر حملہ کر کہ ہمیں اغوا کرنے کی کوشش کی اور ہمیں یرغمال بنا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ مسلحہ افراد کئی گھنٹوں تک ہمیں ڈنڈے اور کلہاڑیوں کی مدد سے تشددکا نشانہ بناتے رہے ۔ مسلحہ افراد کے بدترین تشدد کے نتیجے میں ہماری والدہ شدید زخمی ہوگئیں جنہیں زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے ہمارے گھر میں آئے مہمانوں کو بہی نہ بخشہ انہیں بہی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔حملہ آوروں کے تشدد کے باعث ہماری ماں سمیت ہمارے کئی افراد زخمی ہوئے ۔جس کے بعد پڑوسیوں کی مزاحمت پر حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔مظاہرین نے بااثر شخصیات خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان، سندھ ہائے کورٹ، آئے جی سندھ، ڈی آئے جی حیدرآباد اور ایس ایس پی دادو سے کاروائی کی اپیل کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیرپور ناتھن شاہ میں پی ایس 76 کے آزاد امیدوار حاجی اصغر علی شیخ نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیرپور ناتھن شاہ شہریوں کو درپیش مسائل کے پیش نظر حلقہ پی ایس 76 پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا۔جن لوگوں نے ووٹ دیا ان کا شکر گذار ہوں۔انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ سے ضمنی انتخابات میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ آنے والی الیکشن میں اگر عوام نے ساتھ دیا تو آزاد امیدوار کی حیثیت میں دوبارہ مقابلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے کئی بار دھمکیاں موصول ہوئیں اور مینے الیکشن کمیشن ، ڈی جی رینجرز سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، ہوم سیکریٹری، آئے جی سندھ، ڈی آر او حیدرآباد، آر او دادواور متعلقہ حکام کو کئی بار خطوط لکھے کہ مجھے تحفظ فراہم کیا جائے اور پی ایس 76 کے ضمنی انتخابات پاک فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں لیکن کئی دن گذر گئے میرے کسی بہی ایک خط کاجواب موصول نہیں ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ڈرایا اور دھمکایا گیا۔کئی بار حراسان کرنے کی کوشش کی گئی جس پر میں خوف زدہ تھا اورجس کے باعث انتخابی مہم نہیں چلا سکا۔انہوں نے کہا کہ 1985 میں پی ایس 76 کے انتخابات میں آزاد امیدوار سردار احمد خان لاکھیر کو الیکشن کے روز قتل کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید شکواکرتے ہوئے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں امیدواروں سے متعلقہ حکام کی جانب سے میٹنگ کی گئی تھی اور اس بار ایسی کوئی بہی میٹنگ کی کال نہیں دی گئی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جتوئی برادران کے بائیکاٹ کے باعث عوام کا ووٹنگ ٹرن آؤٹ بلکل کم رہا لیکن دھاندھلی کے متعلق ہمیں کوئی بہی شکایات نہیں ہیں۔انہوں نے اعلیٰ حکام سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

Khosa Brothery Protest

Khosa Brothery Protest

Azad Umedwar Haji Asghar Ali Shaikh

Azad Umedwar Haji Asghar Ali Shaikh