اسلام آ باد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے حراستی مراکز میں ملاقات کے لیے آنے والے افرادکے ساتھ انتظامیہ کی بدسلوکی پرسخت برہمی کا اظہار کیا ہے اورحراستی مراکز میں ملاقاتیوں کو تمام مناسب سہولتیں دینے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیے لگتاہے ملک میں جگہ جگہ گوانتاموبے کھلے ہیں جہاں نہ کوئی قانون اور نہ ہی کوئی قاعدہ چلتاہے۔
جمعرات کو کوہاٹ حراستی مرکز میں قیدگل فقیر شاہ کے مقدمے کی سماعت کے دوران ان کے بھائی ملنگ خان نے جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کو بتایا کہ وہ عدالت کے حکم پر حراستی مرکز میں ملاقات کے لیے گیا تھا لیکن سیکیورٹی پر موجود افراد نے بدسلوکی کی، اس کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکار ملاقاتیوں کی بے عزتی کرتے ہیں، عدالت نے اس طرز عمل پر شدید تشویش اور برہمی کا اظہارکیا۔جسٹس سرمد جلال عثمانی نے عدالت میں موجود ایڈیشنل اٹارنی جنرل عتیق شاہ کوکہا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔