کراچی (جیوڈیسک) مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ ایک طرف ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے سے روکا جاتا ہے تو دوسری طرف سنگین مقدمات میں نامزد پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیج دیا جاتا ہے یہ کہاں کا قانون ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’ن‘‘ لیگ نے ہی پہلا این آر او کیا تھا اوراب این آر او ٹو کے تحت پرویز مشرف کو بیرون ملک علاج کے بہانے بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دو روز گزر گئے لیکن پرویز مشرف کے علاوہ کوئی بات نہیں کی جارہی اب حکومت اپنی غلطی چھپانے کےلیے غلط بیانی کا سہارا لے رہی ہے۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ایک طرف ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے سے روکا جاتا ہے تو دوسری طرف سنگین مقدمات میں نامزد پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیج دیا جاتا ہے یہ کہاں کا قانون ہے، کیا ایان علی اور عتیقہ اوڈھو کا جرم پرویز مشرف کے جرم سے بڑا ہے۔ مصطفیٰ کمال کے حوالے سے مشیر اطلاعات نے کہا کہ مصطفیٰ کمال حکومت کے لاڈلے ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ نتائج تبدیل ہوجائیں کیوں کہ ہر کمال کو زوال ہے۔