اسلام آباد (جیوڈیسک) لال مسجد کے نائب خطیب غازی عبدالرشید اور ان کی والدہ کے قتل کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ جواد عباس نے کی۔ دوران سماعت مدعی کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ پولیس نے بد دیانتی پر مبنی عبوری چالان عدالت میں پیش کیا۔
شواہد فراہم کئے جانے کے باوجود انہیں چالان کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس کا چالان یک طرفہ ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف کو بچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی چودھری شجاعت، مولانا فضل الرحمن، اعجاز الحق، حامد میر اور ام حسان کے بطور گواہ بیانات قلمبند کرنا باقی ہیں۔
راجہ جواد عباس نے مقدمے کا ٹرائل ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی کی عدالت میں منتقل کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔