لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ وہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ پرویز مشرف کیس کا کچھ نہیں بنے گا۔ آئین شکنی کا کیس چلتا تو شاید کچھ بن جاتا۔ غداری کا کیس مناسب نہیں ہے۔
کوئی برداشت نہیں کرتا کہ ملک کے آرمی چیف کو غدار کہا جائے۔ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن نہ کرانا آئین سے غداری ہے۔
اس غداری پر بھی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے۔ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ان کی دُعا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوں اور ملک کو امن ملے تاہم مذاکرات کی کامیابی کی اُمید نظر نہیں آ رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکارمی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ملازم اور عوام بھول جائیں کہ موجودہ حکمران ان کے لیے کچھ کریں گے۔