سابق صدر پرویز مشرف دبئی سے وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور اب سے کچھ دیر بعد وہ اپنے استقبال کے لیئے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں اورعوام سے خطاب کریں گے۔
سابق صدر کی درخواست پر ان کو دو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں جبکہ سیکیورٹی کے لیئے پچاس کمانڈوزان کی حفاظت کے لیئے تعینات کیئے گئے ہیں اس کے علاوہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ بلند عمارتوں پر اسنیپر تعینات کیئے گئے ہیں۔
سابق صدر پرویز مشرف نے کراچی روانہ ہونے سے قبل دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وطن واپسی کا مقصد پارٹی کو فعال کرنا اور سیاسی اسٹیٹس کو توڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو اب تک ریموٹ کنٹرول سے چلا رہا تھا،پاکستان جاکر قیادت نہیں کروں گا تو پارٹی فعال نہیں ہوگی۔
سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جلسے کے لیے این او سی نہ دینا جمہوری عمل کے منافی ہے جلسہ ہر حال میں ہوگا اور کراچی ایئر پورٹ پر ہوگا اے پی ایم ایل کے کارکنوں کو تنگ نہ کیا جائے جتنی سازشیں کرلی جائیں عوام سے دور نہیں رکھا جاسکتا ۔
دوسری جانب پرویز مشرف کی وطن واپسی پر طالبان اور دیگر شدت پسند گروپوں کی جانب سے دھمکیوں کے پیش نظر کراچی ایئرپورٹ پر سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔