کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بے نظیر بھٹو سے ٹیلی فونک رابطہ نہیں ہوا تھا مارک سیگل کا بیان جھوٹ کا پلندہ ہے۔ بے نظیر کو مجھ سے خطرہ ہوتا تو مجھ سے سیکیورٹی کیوں مانگتیں۔
مخالفین امریکی صحافی کے بیان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا مارک سیگل سچے ہیں تو اپنی زیر ادارت چھپنے والی بینظیر کی کتاب میں ذکر کیوں نہیں کیا۔
پرویز مشرف نے کرتے ہوئے مارک سیگل کے الزامات کو سراسر جھوٹ ، فریب اور سازش قرار دیا۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکی صحافی نے آصٖف زرداری سے ڈیل کر کے بیان دیا اور اس کے لئے رقم لی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو سے دبئی میں دو بار ملاقات ہوئی۔ بیرون ملک کبھی فون پر ان سے بات نہیں کی وطن آمد پر محترمہ کو صرف ایک بار فون کر کے سیکورٹی خطرات سے آگاہ کیا تھا۔
پرویز مشرف نے تسلیم کیا کہ بینظیر بھٹو نے انہیں خط لکھا جس میں تین ناموں کا ذکر کر کے بتایا کہ ان سے خطرہ ہے تاہم ان میں سابق صدر کا نام شامل نہیں تھا۔
انہوں نے جیمرز سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔ واضح رہے گزشتہ روز بینظیر قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل نے خصوصی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا جس میں مارک سیگل نے انکشاف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے فون کر کے بینظیر بھٹو سے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
سابق وزیراعظم کی سلامتی کا انحصار بہتر تعلقات سے مشروط ہے۔ تھریٹ کال کے وقت وہ بینظیر بھٹو کے ساتھ تھے۔