کراچی (جیوڈیسک) قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے دینے کی اجازت پندرہ دن بعد موثر ہوگی ، اگر وفاق نے فیصلےکے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تو سپریم کورٹ پندرہ دن کی معطلی کی مدت بڑھا بھی سکتی ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد نے کہا کہ یوں محسوس ہوتا کہ اس وقت گیند عدالت عظمی کے کورٹ میں ہے اور حتمی فیصلہ اسی کو کرنا ہے، سینئر ماہر قانون ایس ایم ظفر کا کہناہے کہ حکومت فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ نہ گئی تو مشرف کے باہر جانے کاراستہ صاف ہو جائے گا۔
جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود نے کہا کہ جو وجوہات ای سی ایل میں مشرف کا نام ڈالنے کے لیے دی گئیں وہ ہائی کورٹ کو ناکافی لگیں، تاہم اب معاملہ پھر حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ ماہر قانون بابر ستار نے کہا کہ حکومت کو یہ معاملے حل کرنے کے لیے قانونی اور سیاسی طور پر فیصلہ کرنا ہو گا۔