پشاور (جیوڈیسک) آج سے ٹھیک ایک سال قبل پشاور کے آل پاکستان سینٹ چرچ آف پاکستان میں قیامت برپا ہوئی۔ جب دو خودکش حملہ آوروں نے چرچ کے احاطے میں گھس کر خود کو اڑا دیا۔ جس کے نتیجے میں مسیحی برادری کے سو سے زیادہ افراد جاں بحق اور اتنی ہی تعداد میں زخمی ہوئے۔
ایک سال بیت گیا لیکن آج بھی یہ سانحہ دلوں میں تلخ یاد بن کر تازہ ہے۔ کیس کی فائل الماریوں میں ہمیشہ کے لئے بند ہو گئی ہے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ جس شدت پسند گروپ نے یہ کارروائی کی تھی۔
اس کے ذمہ داران خیبر ایجنسی میں فوجی آپریشن میں مارے گئے۔ سانحے کی یاد میں مسیحی برادری کی امن ریلیاں اور دعائیہ تقریبات جاری ہیں۔ جو ماہ رواں کے اختتام تک جاری رہیں گی۔ چرچ کی دیواروں پران بے گناہوں کی تصاویر آویزاں ہیں جو اس دہشت گردی کا نشانہ بنے۔