پشاور (جیوڈیسک) پشاور کے علاقے ورسک روڈ پر واقع پاک فوج کے زیر انتظام سکول پر دہشتگردوں کے حملے میں جام شہادت نوش کرنے والوں کی تعداد 135 ہوگئی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ تفصیلات جکے مطابق آرمی پبلک سکول میں نصابی سرگرمیاں جاری تھیں۔
دہشتگردوں کے حملے کے وقت نویں اور دسویں جماعت کے طلباء کے اعزاز میں ایک تقریب ہو رہی تھی کہ ہشت گرد سکول کی عمارت کے عقبی حصے سے دیوار پھلانگ کر اندر گھس آئے اور فائرنگ شروع کر دی۔ اس دوران ایک دہشتگرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دہشتگردوں کے حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے سکول اور علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت ردوں کیخلاف آپریشن شروع کر دیا۔ فائرنگ اور خود کش دھماکے سے سیکورٹی اہلکار، خواتین اور مرد ٹیچرز اور طلباء سمیت 135 شہید ہوگئے جبکہ درجنوں زخمی بچوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
جہاں انھیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ زخمیوں میں سے بیشتر بچے شدید زخمی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکول میں محصور بڑی تعداد میں بچوں اور اساتذہ کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے جبکہ مزید بچوں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔