پشاور (جیوڈیسک) پشاور ایک بار پھر دہشتگردی کا نشانہ بنا۔ قصہ خوانی بازار میں کار بم دھماکے میں 42 افراد جاں بحق اور107زخمی ہوگئے۔ دہشتگردی کے پے درپے واقعات نے پشاور کو خون میں نہلادیا۔ قصہ خوانی بازار میں تھانہ خان رازق کے قریب دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی اڑادھماکے سے اڑادی، دھماکے سے خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے کئی دکانوں کا خاکستر کردیا۔ قریبی مسجد کو بھی نقصان پہنچا اور کئی گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکہ خیز مواد گاڑی میں نصب کرکے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔ دھماکے میں 220 کلو گرام سے ذیادہ بارودی مواد استعمال ہوا۔ دھماکے کی جگہ تین فٹ گھڑا بن گیا۔ گاڑی کا چیسز نمبر تحقیقاتی ٹیموں کو مل گیا ہے۔ حساس ادارے اور پولیس کی خصوصی ٹیم نے دھماکے کی تحقیقات شروع کردی۔
دھماکے کا مقدمہ تھانہ خان رازق شہید میں نامعلوم شرپسندوں کیخلاف درج کر لیا گیا۔ متعدد مشتبہ افراد کو شامل تفتیش کیاگیا ہے۔ پشاور میں ایک ہفتے کے دوران دہشتگردی کی تیسری بڑی کارروائی ہے۔ کارروائیوں میں سو سے ذیادہ افراد جان سے گئے۔ حساس اداروں کی طرف سے حملے کی پیشگی اطلاع کے باوجود کوئی پیش بندی نہیں ہوسکی۔