پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا سلسلہ نہ تھم سکا، پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں 17 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے۔ فرنٹیئر کور کی تین گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹانک کی جانب رواں دواں تھا جسے بڈھ بیر تھانے کے سامنے سے گزرتے ہی چند قدم کے فاصلے پر 40 کلوگرام بارودی موادسے بھری ایک گاڑی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ پانچ سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 48 افراد زخمی اور آٹھ گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔
دھماکا اتنا شدید تھا کہ جائے وقوعہ کے اطراف میں موجود دکانیں، مارکیٹیں اور سی این جی پمپ بھی مکمل تباہی سے دوچار ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز نے کسی اور واقعے سے بچنے کے لئے اطراف کی تمام دکانیں اور مارکیٹیں خالی کرا کر لوگوں کو سڑک پر بٹھا دیا، تاہم کچھ دیر کی چیکنگ کے بعد سب لوگوں کو جانے دیا گیا۔
جائے وقوعہ کے دونوں اطراف کے رہائشی علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیاجبکہ دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی کو ہٹانے کے بعد سڑک بھی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی۔ بڈھ بیر تھانے کے قریب سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے نے قانون نافذ کرنے کے والے اداروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان سے دوچار کیا ہے۔