پشاور (جیوڈیسک) ورسک روڈ سکول کے معصوم شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں گورنر مہتاب عباسی، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سمیت آرمی چیف جنرل راحیل شریف، کور کمانڈر پشاور اور اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی، دوسری طرف سکول حملے کی ایف آئی آر کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں درج کر لی گئی ہے۔
غائبانہ نماز جنازہ کور ہیڈ کوارٹر پشاور میں ادا کی گئی جس میں گورنر خیبر پختونخوا مہتاب عباسی، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک،آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، کور کمانڈر پشاور، ڈی جی آئی ایس آئی، آئی جی پولیس ، صوبائی وزرا اور اعلیٰ سول و ملٹری افسروں نے شرکت کی۔
دوسری طرف عمر بھر ساتھ نبھانے والے چچیرے بھائیوں زین اور مبین کی نماز جنازہ پشاور کے علاقے گلبرگ کی مسجد ابوبکر کے باہر ادا کی گئی جس میں معصوم شہدا کے عزیز و اقارب، اہل علاقہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ نماز جنازہ کے بعد مبین کے والد ڈاکٹر فاروق شاہ نے کہا انہیں اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے۔
دوسری طرف لاہور میں مال روڈ پر وکلاء کی جانب سے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔سکول پر حملے کی ایف آئی آر ایس ایچ او مچنی گیٹ شیرعلی خان کی مدعیت میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں درج کر لی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی سمیت متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ گاڑی نمبر این ای 177 کو اسلا٘م آباد سے چرایا گیا جس کی ایف آئی آر سول لائن تھانہ میں درج ہے۔
گزشتہ روز دہشت گردوں نے پشاور ورسک روڈ پر واقع آرمی سکول کے اندر گھس کر 132 بچوں اور پرنسپل طاہرہ قاضی سمیت 141افراد شہید کر دیئے تھے۔ علم کے حصول میں مصروف معصوم بچوں کے قتل کی ذمہ داری کالعدم تحریکِ طالبان قبول کر چکی ہے۔