پشاور (جیوڈیسک) پشاور ڈرائی پورٹ میں کھڑی نان کسٹم پیڈسینکڑوں گاڑیاں امپورٹ ایکسپورٹ کی راہ میں رکاوٹ بن گئیں، نا صرف تاجر برادری بلکہ قومی خزانہ کوبھی کروڑوں روپے کانقصان ہونے لگا۔
ڈائی پورٹ میں جاپان اور خلیجی ممالک سے منگوائی گئی 3 سوسے زائد گاڑیاں ایک برس سے کھڑی ہیں۔ ان گاڑیوں کے باعث درآمدی مال کے کنٹینرز اور ٹرک ڈرائی پورٹ میں داخل نہیں ہوسکتے۔
تاجر برادری اس صورت حال میں پریشانی کا شکار ہے کیونکہ ڈرائی پورٹ سے روزانہ صرف چند کنٹینر ہی کلیئر ہو رہے ہیں اور وہ اپنا مال براہ راست کراچی سے ایکسپورٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے مقامی کلیئرنگ ایجنٹ بے روزگار ہو رہے ہیں۔