پشاور (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں خیبرپختونخواہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔
اے پی ایس اور باچا خان یونیورسٹی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو دہشت گردوں کا نیٹ ورک کمزور ہو جاتا۔ ایک بیان میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے پشاوردھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سر پرستوں کو بچانے کے لئے جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیا جا رہا۔
اے پی ایس اور باچا خان یونیورسٹی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو دہشت گردوں کا نیٹ ورک کمزور ہو جاتا، لیکن خیبرپختونخوا میں اتحادی جماعتیں بندر بانٹ میں مصروف ہیں۔
صوبائی حکومت کا بادشاہ بنی گالہ سے اپنے غلاموں پر حکم چلا رہا ہے، اور خیبرپختونخوا کو دہشت گردوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی دہشت گردوں کو بھتہ دے رہے ہیں، مخصوص ذہنیت کے خلاف سخت کارروائی کیے بغیر دہشت گردوں کی پیداواری فیکٹریاں ختم کرنا ممکن نہیں۔