پشاور (جیوڈیسک) ایئر بلیو کیس کی سماعت چیف جسٹس دوست محمد اور جسٹس ملک منظور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر سی بی آر اور سول ایوی ایشن کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔ سول ایوی ایشن کی جانب سے حادثے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق بدقسمت جہاز کا پائلٹ زائد العمر اور تھکا ہوا تھا جس کا ایئر کنٹرول سے رابطہ بھی صحیح نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق معاون پائلٹ کا بھی ریڈار سے رابطہ نہیں ہوا۔ اس موقع پر ایئر بلیو انتظامیہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ حادثے کے 96 فیصد متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جا چکا ہے اور باقی افراد کو بھی جلد معاوضہ ادا کر دیا جائے گا۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر کیس نمٹا دیا ۔