پشاور (جیوڈیسک) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد نے پولیس کو غیرقانونی چھاپے بند کرنے کیلئے آخری وارننگ دے دی۔ عدالت نے غیرقانونی حراست میں رکھے گئے افراد کی فہرست بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی چھاپوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ چیف سیکرٹری اس حوالے سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کریں۔
ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ لاپتا افراد میں سے سات افراد کو رہا کر دیا گیا ہے جن میں سے تین افراد کو حراستی مرکز بھیج دیا گیا ہے۔ جسٹس دوست محمد نے سیکرٹری دفاع کو جی ایچ کیو کے ساتھ اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھانے کی ہدایت بھی کی۔ کیس کی سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔