پشاور (جیوڈیسک) امن کے دشمنوں نے لاہور کے بعد پشاور کو بھی نشانہ بنا لیا۔ پشاور کے علاقے حیات آباد فیز فائیو میں عمران خان کے دورے سے کچھ دیر پہلے خود کش دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور چار سول جج زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور نے اپنی موٹر سائیکل سرکاری گاڑی سے ٹکرا دی جس سے گاڑی کا ڈرائیور موقع پر جاں بحق جبکہ جج اور خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 3 خواتین جوڈیشل افسران بھی شامل ہیں جن کی شناخت رابعہ عباس، آمنہ اور تحریمہ کے نام سے ہوئی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ ججوں کی سرکاری کے ساتھ کوئی سیکیورٹی نہیں تھی۔ دہشتگردی کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز، پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائیاں شروع کر دیں ہیں۔
واقعے میں جاں بحق اور زخمی شخص کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ دہشتگردی کے واقعے کے بعد پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان نے کچھ دیر بعد حیات آباد میڈیکل کمپلکس کا دورہ کرنا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ خود کش حملہ آور کے اعضاء مل گئے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق خود کش دھماکے میں تقریباً 15 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔