پشاور اور کراچی میں بم دھماکے قابل مذمت ہیں۔ مولانا محمد اکبر

گوجرانوالہ : صوبائی سیکرٹری اطلاعات سنی اتحاد کونسل الحاج مولانا محمد اکبر نقشبندی نے کہا ہے کہ پشاور اور کراچی میں بم دھماکے قابل مذمت ہیں۔ پشاور دھماکہ کی ایف آئی آر طالبان کی نمائندہ کمیٹی کے خلاف درج کی جائے۔

انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے دفتر میں علماء کرام اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے دھماکے اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ حکومت کو سمجھ لینا چاہیے کہ ایسے حالات میں مذاکرات کا عمل بے معنی ہے۔ دھماکے کرنیوالے اسلام، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھماکوں سے دہشتگردوں سے مذاکرات کے حامیوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔ مذاکراتی ڈرامہ سے دہشت گردوں کو مزید منظم ہونے کا موقع ملے گا۔ ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات کی تائید نہیں کر سکتے۔ پاکستان کا آئین ریاست کے باغیوں سے مذاکرات رد کرتا ہے۔ اگر حکومت نے بے گناہوں کے اعلانیہ قاتلوں سے مذاکرات ہی کرنے ہیں تو دوسرے مجرموں کو جیلوں میں قید کرنے کا کیا جواز ہے۔

طالبان قیدیوں کی رہائی قانون کے خلاف ورزی ہوگی۔ مدعی نہ مانے تو صدر بھی معاف نہیں کرسکتے۔ طالبان سے مذاکرات کیلئے جمہوری حکومت نے غیر پارلیمانی کمیٹی بنا کر پالیمنٹ کو بائیپاس کیا ہے۔