پشاور اور کراچی میں دو طالب علموں نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی

Suicides

Suicides

پشاور/ کراچی (جیوڈیسک) پشاور اور کراچی میں دو طالب علموں نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی آغاخان یونیورسٹی کے شعبہ نرسنگ کا طالب علم وسیع اللہ اپنے کمرے میں پنکھے سےلٹکا ہوا پایا گیا جبکہ پشاور میں اسکول کےطالب علم نےگولی مارکرخودکشی کرلی۔

تقصیلات کے مطابق متوفی وسیع اللہ آغاخان یونیورسٹی کے کمیپس ہوسٹل میں رہاہش پذیر تھا۔ وسیع اللہ کچھ دنوں سے پریشان اور کلاسز سے بھی اکثرغیرحاضررہتا تھا۔ بدھ کی رات 10 بجے پُراسرارحالت میں کمرے میں پنکھے سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ اس واقعے کے بعد انظامیہ نے پولیس کو طلب کیا، پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد طالب علم کی لاش کو آغاخان سرد خانے بھیج دیا۔

وسیع اللہ کے ساتھی طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ ایک ہونہار طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک خوش اخلاق اورملنسار انسان تھا۔ خودکشی کے واقعے کے بعد یونیورسٹی میں نرسنگ کے امتحانات کو ملتوی کردیا گیا اور تمام تعلیمی سرگرمیوں کوآغا خان میڈیکل کالجز اورنرسنگ اسکول میں معطل کر دیا گیا۔

پشاورمیں بھی آج خودکشی کا ایک اورواقعہ سامنے آیا ہے جس میں 14 سالہ طالب علم سلیمان نے گارڈ کی بندوق سے خود کو گولی ما رلی۔ تاہم اسے فوراً لیڈی ریڈنگ اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔ گذشتہ ایک دن کے دوران خودکشی کا یہ دوسرا واقعہ پیش آیا جس میں طالب علم نے خودکشی کی۔

یاد رہے اس سے قبل 6 اپریل 2010 کو اسی طرج کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جب آغاخان یونیورسٹی کا سیکنڈ ائیر کا طالب علم پُراسرار حالت میں پنکھے سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ طالب علم کا تعلق چترال سے تھا۔