حیات آباد (جیوڈیسک) پشاور کے علاقے حیات آباد میں آپریشن کے دوران مارے جانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق حیات آباد آپریشن انٹیلی جینس کی بنیاد پر کیا گیا جس کے نتیجے میں 5 دہشت گردوں کو مارا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے تھا جو ہائی کورٹ کے جج، اے آئی جی اور ایف سی کی گاڑی پر حملے سمیت 4 بڑے واقعات میں ملوث تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 20 سالہ افغان خودکش بمبار عمران محمد بھی شامل ہے۔
پولیس ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد کارروائیوں کے لیے بارود سے بھری موٹر سائیکل اور خودکش بمبار استعمال کرتے تھے جب کہ تباہ ہونے والی عمارت سے خودکش جیکٹ بنانے کا سامان بھی برآمد ہوا ہے۔
گزشتہ روز پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تقریباً 17 گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور 5 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج اور پولیس نے حیات آباد میں خفیہ اطلاعات پر دہشتگردوں کی پناہ گاہ پر کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں اے ایس آئی قمر عالم شہید اور ایک جوان اور افسر زخمی ہوا۔
ایڈیشنل آئی جی ہم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ گھر میں 50 سے 60 کلو گرام بارودی مواد نصب کیا گیا تھا جسے ناکارہ بنانے کے دوران گھر میں زور دار دھماکا ہوا اور وہ منہدم ہو گیا۔