پشاور (جیوڈیسک) پشاور پولیس نے گل بیلہ میں سول سیکرٹریٹ بس دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد انیس ہو گئی، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ایک زخمی کی حالت نازک ہے۔ پولیس نے بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو حراست میں لے لیا ہے۔ بس ڈرائیور، کنڈیکٹر اور عینی شاہدین کے مطابق کینٹ کے علاقے سے سرکاری ملازمین بس میں سوار ہوئے جبکہ چارسدہ روڈ پر بس میں دوبارہ عام افراد بھی سوار ہوئے، جن میں سے بیشتر کے پاس کچھ نہ کچھ سامان تھا۔
پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چارسدہ روڈ سے بس میں چڑھنے والے افراد میں مبینہ دہشت گرد بھی شامل ہو سکتے ہیں جو پچھلی نشستوں کے نیچے بم رکھنے کے بعد اتر گئے۔ پولیس نے سیکرٹریٹ کی تمام بسوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ دھماکے کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔
ادھر گزشتہ روز دھماکے کے تینتالیس زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ منتقل کیا گیا تھا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اب بھی پچیس زخمی زیرعلاج ہیں جنہیں مختلف وارڈز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں تین خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں، ایک زخمی کی حلات تشویشناک ہونے کے باعث اسے آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔