پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) 30 ستمبر کو چارسدہ روڈ پر واقع مطب میں سکھ حکیم کے قتل کی تفتیش کے دوران 4 ہزار افراد کے موبائل فون ڈیٹا کی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے۔
پشاور پولیس کی 15 رکنی خصوصی تفتیشی ٹیم گولڈ میڈلسٹ حکیم سردار ستنام سنگھ کے قتل کا سراغ لگانے پر مامور ہے، اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کو 4 الگ ٹیموں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں ایک ٹیم انٹلی جنس معلومات کا تبادلہ کرے گی ، دوسری ٹیم کو مشتبہ افراد کے انٹرویو اور ڈیٹا اکھٹا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، تیسری ٹیم موبائل فون کالز اور ڈیٹا پر کام کر رہی ہے جب کہ چوتھی ٹیم کو پشاور اور دیگر اضلاع میں گرفتاریوں کی ذمہ داریاں ملی ہیں۔
تفتیشی ٹیم اب تک سامنے آنے والے حقائق کو دیکھتے ہوئے اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ قتل کا واقعہ معمول کی ٹارگٹ کلنگ نہیں، اس قتل کے محرکات کچھ اور ہیں، کلینک میں کام کرنے والے نوجوان سے بھی انٹرویو کر لیا گیا ہے، تفتیشی ٹیم نے واقعے کے روز جائے وقوعہ کی جیو فینسننگ کی ہے۔
اس کے تحت 4 ہزار موبائل کے موبائل فون کالز اور ان کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ مقتول حکیم کے مطب میں آنے والی خواتین اور مرد مریضوں کے ڈیٹا پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔