تحریر : مہر جلال شائق آج دن جب مجھے ایک نجی ٹی وہ چینل پر یہ خبر سنائی دی کہ آرمی پبلک سکول پشاور میں دہشت گردوں کی کارروائی سے معصوم طالب علم شہید ہو گئے ہیں تو میرا دل بہت افسردہ ہوا اور میں پریشان ہو گیا کہ دہشت گردوں نے ہمارے معصوم طالب علموں کو کیوں نشانہ بنایا اور یہ آرمی سکول میں کیسے گھس آئے ؟میرے ذہین میں کہی سوالات جہنم لینے لگے لیکن دل خون کے آنسو بھی روناشروع ہو گیا جب میرا خیال والدین کی طر ف گیا کہ انکے لختِ جگر آج زندہ گھر نہیں آئیں گے اور وہ بچارے یہ صدمہ کیسے برداشت کریں گے۔
ہمارے ملک پاکستان میں کئی خودکش حملے ہوئے اور کئی بم دھماکے ہوئے ہیں ہزاروں جانیں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں ان دھماکوں کے بعد یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی ہے تاکہ ان شہید ہونے والوں کے والدین اور عوام الناس حکومت پر اپنا دبائو نہ بڑھائیں کہ یہ یہ دہشت گرد سکول کے اندر کیسے داخل ہوئے کیا طالب علموں اور سٹاف کی حفاظت کیلئے کوئی بھی اہلکار ڈیوٹی پر نہ تھا۔
آج تک پاکستان میں ہونے والے اس طرح کے واقعات کی انکوائری رپورٹ کبھی عوام کے سامنے بھی آئی ہے حکومت جہاں دعوئے تو بہت کرتی ہے لیکن عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام دیکھائی دیتی ہے آج ان مائوں اور بہنوں سے پشاور میں جاکر پوچھو جنکے لال ،جنکے بھائی آج اس دنیا میں نہیں رہے ان پر جیسے پہاڑ آگرے ہوں ایک ماں کیسے اپنے بچے کو جہنم دیتی ہے، چلناسیکھاتی ہے ،بولنا سیکھاتی ہے اور پھر اس سے زندگی بھر کی امیدیں وابستہ کر لیتی ہے ۔پشاور کی مائوں کو کیا معلوم تھا کہ آج ان کے لال ان سے ہمیشہ کیلئے جدا ہو رہے ہیں اور انکی امیدیں آج دم توڑ جائیں گی اور وہ ساری زندگی اپنے بچوں کا غم نہیں بھلا پائیں گی۔
Army Public School Attack
ہمارے ملک میں حکمران اپنی حفاظت کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں اور سکواڈ لیکر پھرتے ہیں اور اپنے گھروں پر سیکورتی گارڈ بھی تعینات بھی کر رکھے ہیں لیکن انہیں صرف اپنے بچوں کی اور اپنی جان کی پروا ہے کیا عوام کو بھی کوئی تحفظ ہے بیشک زندگی اور موت کا مالک اللہ تعالیٰ ہے موت کا وقت مقرر ہے۔
آخر ہر جاندار نے موت کا مزہ چکھناہے چاہے وہ انسان ،چرند، پرند، ہو اسے بھی موت آنی ہے لیکن اچانک ایسی موت جسکی کسی کو خبر تک نہ ہو اور حفاظتی اقدامات بھی نہ ہوں اور حکومت بھی دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اقدامات نہ کرے تو اس طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں اسلام آباد میں چلے جائیں ایوان صدر،وزیر اعظم ہاوس ،پارلیمنٹ ہاوس ،سپریم کورٹ کی طرف جانیوالے راستوں پر آپکی مکمل چیکنگ ہوگی۔
میں اور آپ پاکستانی ہونے کے ناطے دل چاہتاہو گا کہ ایوان ِ صدر ،وزیر اعظم ہاوس ،پارلیمنٹ کو ہی دیکھ لیں لیکن کیا مجال کہ سیکورٹی والے اجازت دیں مجھے اور آپکو ۔۔۔۔۔۔۔آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ”سانحہ پشاور ”شہید ہونے والوں کے روثاء کو صبر و جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔آمین