پشاور : دو ماہ میں 50 افراد کی ریڑھ کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں

Peshawar

Peshawar

پشاور (جیوڈیسک) پشاورمیں گزشتہ دو ماہ کے دوران نہروں پر نہانے کے دوران ڈبکیاں لگانے کے شوق میں پچاس سے زیادہ افراد اپنی ریڑھ کی ہڈی توڑوا جبکہ دو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ بستر مرگ پر پڑا زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا اٹھارہ سالہ سیف اللہ پشاور کا رہائشی ہے۔ سیف اللہ نے گرمی کی حدت کم کرنے کے لئے وارسک روڈ نہر کا رخ کیا اور ڈوبکی لگانے کے شوق میں اپنی ریڑھ کی ہڈی توڑوا بیٹھا۔

اس کے ہاتھ اور پاوں بھی کام چھوڑ چکے ہیں۔ پشاور میں شاہ عالم، وارسک روڈ ،شیخ والا اور بشیر آباد کی نہروں میں نہانے کے دوران تیراک اونچائی سے ڈبکیاں لگانے کے شوق میں حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران تیراکی کرنے والے 50 سے زیادہ زخمیوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں لایا گیا۔

جن میں سے دو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ بیشتر عمر بھر کے لئے معذور ہوگئے نہروں پر نہانے کے دوران حادثات کا شکار ہونے والے افراد میں سے بیشتر کی عمریں اٹھارہ سے بائیس سال کے درمیان ہیں۔ شہری گرمی کی شدت کم کرنے کے لئے نہروں کا رخ کریں مگر اتنا خیال ضرور رکھیں کہ محض دکھاوے اور شوق کی خاطر اونچائی سے ڈایئو لگانا ان کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔