پشاور (جیوڈیسک) تبدیلی کے دعویدار وں نے تھرڈ ڈویژن میں پاس ہونے کا سلسلہ بھی پشاور یونیورسٹی سے ختم کر دیا جس سے ہزاروں طلباء متاثر ہونگے۔
پشاور یونیورسٹی کے سال 2015 ء میں بی اے / بی ایس سی میں ریگولر امیدواروں کی تعداد 13021 جبکہ پرائیویٹ امیدواروں کی تعداد 22958 رہی ہرسال زیادہ تر طلباء و طالبات مالی مجبوریوں کے باعث پرائیویٹ امتحان دیتے ہیں تا کہ ملازمت کے ساتھ ساتھ بیچلر کی ڈگری بھی حاصل کر سکیں ان میں زیادہ تر تعداد تھرڈ ڈویژن میں پاس ہوتی ہے۔ تاہم اب پشاور یونیورسٹی نے تھرڈ ڈویژن کو پاس قرار دینے کا سلسلہ ختم کر دیا ہے۔
پشاور یونیورسٹی کی جانب سے تھرڈ ڈویژن میں پاس ہونے کا سلسلہ ختم کرنے سے اس سال 35979 طلباء و طالبات میں سے صرف 10416 طلباء و طالبات پاس ہوئے جس کی وجہ سے نتیجہ صرف 28 فیصد رہا تاہم وائس چانسلر کے مطابق یہ اقدام ملازمت اور داخلوں میں معیار برقرار رکھنے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔