اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے تین پیسے کا اضافہ کر دیا جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 159 روپے 86 پیسے تک پہنچ گئی۔
وفاقی حکومت نے ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گراتے ہوئے آئندہ پندرہ روز کے لیے پٹرول کی قیمت میں 12 روپے تین پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا، جس کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق رات بارہ بجے سے ہوگا اور یہ قیمتیں 28 فروری تک لاگو رہیں گی۔
پیٹرول کی قیمت میں12.03روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9.53 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 9.43روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 10.08روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔
یہ پڑھیں : پیٹرول کی قیمت بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں، فواد چوہدری
حالیہ اضافے کے بعد پٹرول کی قیمت 147.82 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر159.86 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 144.62 روپے فی لیٹرسے بڑھ کر154.15 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 114.54 روپے فی لیٹرسے بڑھ کر123.97روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی۔ اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 116.48 روپے فی لیٹرسے بڑھ کر126.56روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم آفس کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری موصول ہوئی تھی، جسے وزیراعظم نے نظرثانی کے لیے واپس بھیج دیا تھا۔
ارسال کردہ سمری میں آئی ایم ایف کی شرائط کے عین مطابق پٹرول کی قیمت میں 12 روپے تین پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی سمری نظر ثانی کے لیے وزارت خزانہ کو واپس بھیج دی تھی۔