تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافے کے خلاف احتجاج نے شدت اختیار کرلی ہے، دارالحکومت تہران کے بعد اب یہ احتجاج مختلف شہروں اور قصبات کی سڑکوں تک جا پہنچا ہے۔ متعدد مقامات پر پولیس اور کچھ شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
شیراز شہر میں مشتعل مظاہرین نے پولیس کی ایک گاڑی کو آگ لگادی جب کہ صوبہ کرمان میں مشتعل افراد نے پیٹرول کے ڈپو کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی، جھڑپ کے دوران ایک شخص کی ہلاکت جب کہ کئی کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی حکومت نے پٹرول کی قیمت 10 ہزار ریال فی لٹر سے بڑھا کر 15 ہزارریال فی لیٹر کرنے کے ساتھ اس کی راشنگ کر دی ہے۔ اس قیمت پر ہر نجی کار کو ایک ماہ میں صرف 60 لیٹر پٹرول ملے گا۔ اس سے زائد پٹرول خریدنے پر قیمت 30 ہزار ریال فی لیٹر ہو گی۔