جام پور (کامران لاکھاسے) پٹرول کی قلت حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،حکمران ملازمین کو معطل کرکے قربانی کا بکرا بنانے کی بجائے خود ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جلد مستفید ہوں ان خیالات کااظہار الحاج غلام رسول خان ،رانامحمد ندیم نون، عصمت اللہ الکانی نے کہا کہ میاں برادران نے الیکشن کے موقع پر6 ماہ میں پاکستانی معشیت کی ترقی ، غربت ، بے روزگاری اور لوڈ شیڈنگ تک خاتمہ کے بلند و بانگ دعوے کئے تھے۔
مگر اقتدارمیں آتے ہی ان کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے عوام پہلے ہی غربت ، بے روزگاری ، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور گیس و سی این جی کی قلت جیسے مسائل کے ہاتھوں ڈیپریشن کے مریض بن چکے ہیں جبکہ پیٹرول کی قلت نے انکی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے رسول بخش رند حافظ نور احمد خان ملک محمد اقبال آرائیں ، نے کہا کہ سال کے آغاز میں پٹرول کی قلت حکومت کی جانب سے غریب عوام پر پٹرول بم گرانے کے مترادف ہے پٹرول کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔
جبکہ حکمران اپنی کرسی بچانے اور اقتدار کو دوام بخشنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قلت کے اصل ذمہ دار حکومت اور انکے وزیر ہیں حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ پٹرول کی قلت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوری طور پر مستفی ہوں ۔اشفاق قادر لغاری ، عبیداللہ رند، محمد یونس راجہ ، محمد نیدم کھڑل مہار نادر حسین سیال ، اور کامران لاکھانے کہا کہ معاشی ماہرین کی انٹرنیشنل کی دعوے دار مسلم لیگ ن حکومت کے دعووں کی قلعی کھل چکی ہے ہر دور میں ملک کا غریب طبقہ ایک وقت کی روٹی کو ترستا رہا ہے اوپر سے بجلی ، پٹرول ، گیس سمیت دیگر اشیاء روزمرہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے کے ساتھ انکی قلت نے عوام کو زندہ درگور کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معدنی دولت سے مالا مال ملک میں وافر مقدار میں پٹرول، گیس ودیگر معدنیات کی قیمتیں سمجھ سے بالا تر ہیں پٹرول کی قلت خود ساختہ ہے حکمران اگر واضح اور ٹھو س حکمت عملی اپنائیں اور تیل و گیس کی تلاش کیلئے ماہرین پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دے کر ملک میں تیل کے کنووں کی کھدائی کے پراجیکٹ پر کام شروع کرائیں تو ملک سے نکلنے والا تیل نہ صرف کئی سو سال تک ملک کی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے بلکہ ہم دوسرے ممالک کو بھی برآمد کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں حکمرانوں نے عوام کو الیکشن کے دوران ہر دفع سبز خواب دیکھا کر ووٹ حاصل کئے۔
لیکن پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ عالمی کمی کے باوجود غریبوں کو ریلیف نہیں پہنچ سکا اور الٹا تیل کی قلت کے باعث عوام کو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک بڑھا دیاگیا نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ملک و قوم مسائل سے دو چار ہیںان حالات میںحکمران اپنی ناہلی کا اعتراف کرتے ہوئے مستفی ہوجائیں۔