پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن کی شدید تنقید، حکومت کا دفاع

Opposition

Opposition

لاہور (جیوڈیسک) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے جب کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے قیمتوں میں اضافے کا دفاع کیا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عوام پر پیٹرول بم جان بوجھ نہیں نہیں گرایا، عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے اس کا بوجھ حکومت اور عوام کو مل کر برداشت کرنا پڑے گا۔

معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کم از کم نہیں چاہیں گے کہ وہ عوام کی مشکلات میں اضافہ کریں۔

دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنی نااہلی اور نالائقی کا بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ عمران خان کی سونامی نے ملک کو تورا بورا بنا دیا ہے اور عوام پر مہنگائی کی بمباری کی جا رہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لے، اس سے مہنگائی کا سونامی سب کچھ بہالے جائے گا، حکمران ہوش کے ناخن لیں، ایسا نہ ہو کہ مہنگائی کے ستائے لوگ رمضان میں ہی سڑکوں پر آجائیں۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکمران عوام کو ریلیف دینے کی بجائے تکلیف دے رہے ہیں، تیل کی قیمت بڑھنے سے حج اور عمرہ کے کرایوں میں 3 ہزار کا اضافہ ہوگیا ہے، مدینے کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے کے دعویدار مدینہ جانا مشکل بنا رہے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا، پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر سربراہان ہٹا کر ادارے آئی ایم ایف کی جھولی میں ڈال دیےگئے ہیں جس کے بعد کابینہ کی حیثیت ختم ہو چکی ہے۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ مسلط کیے گئے حکمران ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ دیں، پیٹرول کی قیمت 62 روپے لیٹر تسلیم کی گئی اور اب 108 روپے لیٹر فروخت کس کی جیبیں گرم کرنے کیلئے ہے، حکمران بیرونی قرضوں کا بوجھ بذریعہ ٹیکس اور مہنگائی عوام پر ڈالنے سے باز رہیں۔

اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ تیزی سے گرتی معیشت کو نہ سنبھالا تو ملک سنگین تباہی سے دوچار ہوجائے گا، عوام کی قوت خرید جواب دے گئی، کاروبار اور روزگار تباہ اور تجارتی سرگرمیاں ختم ہوچکی ہیں۔

یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 42 اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 4 روپے 89 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے۔