اسلام آباد (جیوڈیسک) ہاکی میں کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کیلیے پی ایچ ایف کو کسی حکومتی ادارے کے سپرد کرنے کی تجویز سامنے آگئی، پاکستان انٹر نیشنل ایئرلائن، واپڈا اورنیشنل بنک میں کسی ایک کوفیڈریشن کے امور چلانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بیلجیئم میں منعقدہ ورلڈلیگ میں پاکستانی ہاکی ٹیم کو عبرت ناک شکستوں کا سامناکرنا پڑا تھا، ملکی تاریخ میں پہلی بار گرین شرٹس اولمپکس جیسے عالمی ایونٹ سے باہر ہوگئے، وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے ناکامیوں کا نوٹس لیا، ان کی ہدایت پر قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس پاکستان اسپورٹس بورڈ میں وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ چوہدری اعجازکی زیرصدارت ہوا۔
اس میں پی ایچ ایف کے صدر اختر رسول، سیکریٹری رانا مجاہد، ٹیم کوچ شہناز شیخ، کپتان محمد عمران، پی ایس بی کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر اختر نواز اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ عہدیداروں کو ہٹا کر مالی طور پر مستحکم محکمے کے سربراہ کو معاملات سونپنے کی تجویز پیش کردی گئی ہے۔
اس ضمن میں پی آئی اے، نیشنل بینک اور واپڈا کے نام زیر غور ہیں۔ یاد رہے کہ ماضی میں بھی 1970 سے1994 تک پی آئی اے کے چیئرمین ہاکی کے معاملات چلاتے رہے،اس دوران قومی کھلاڑیوں کو بیرون ملک مقابلوں میں شرکت کے ساتھ ایئرلائنز میں ملازمت کے مواقع بھی ملے، موجودہ قومی ہاکی ٹیم میں شامل زیادہ ترکھلاڑیوں کا تعلق نیشنل بینک اور واپڈا سے ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ وزیر اعظم ہاؤس کوارسال کرتے ہوئے تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا،ان کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد کسی بڑے ادارے کو ہاکی کے معاملات سونپے جائیں گے۔