منیلا (جیوڈیسک) فلپائن کے سابق صدر جوزف ایسٹراڈہ کے بیٹے اور سینیٹر جوز جینگوائے ایسٹراڈہ نے ایک بڑے کرپشن کیس میں خود پولیس کو گرفتاری دےدی ہے۔ چند دن میں فلپائن کی پولیس کی جانب سے یہ دوسری اہم گرفتاری سامنے آئی ہے۔
اکیاون سالہ سینیٹر جینگوائے ایسٹراڈہ نے انسداد بدعنوانی کی عدالت کی جانب سے جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کیا۔
جینگوائے ایسٹراڈہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنا دفاع کیا اور کہا کہ ‘میں نے سرکاری خزانے سے کسی بھی قسم کا غیر قانونی فائدہ حاصل نہیں کیا، میں اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات میں دفاع کروں گا اور اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرکے دکھاوں گا۔
انہوں فلپائن کے صدر بینگنو ایکینو پر اپنے مخالف رہنماوں کے خلاف سیاست اور گرفتاریوں کا الزام عائد کیا۔ سینیٹر جینگوائے ایک سفید گاڑی میں سوار ہو کر پولیس ہیڈ کوارٹرز گئے جبکہ ان کےہمراہ میڈیا کی گاڑیوں کی طویل قطار بھی تھی۔ جینگوائے ایسٹراڈہ کو 54 دیگر قانون سازوں ، ان کےاسٹاف اور دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ کروڑوں ڈالر کے بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے۔
جینگوائے پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ترقیاتی منصوبے میں 183 ملین پیزوز کی بدعنوانی کی۔ اس کے علاوہ انہیں 11 دیگر الزامات کا بھی سامنا ہے۔ یاد رہے کہ ایک اور سینیٹر رامن ریولا کو بھی 3روز قبل اسی قسم کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا، توقع ہے کہ عنقریب عدالت کی جانب سے ایک اور 90 سالہ معمر سینیٹر جان پونس انریل کی گرفتاری کے نوٹس جاری کر دیئے جائیں گے۔