چین (جیوڈیسک) فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹرٹے چین کے دورے پر بیجنگ پہنچے ہیں۔ اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان اتار چڑھاؤ کے شکار تعلقات میں بہتری کا ایک موقع قرار دیا جا رہا ہے۔
جمعرات کو چینی صدر شی جنپنگ نے بیجنگ میں “گریٹ ہال آف دی پیپل” میں مہمان صدر کا پرتپاک استقبال کیا۔
دونوں راہنماؤں کے درمیان مذاکرات کے بعد مٹخفل شعبوں متعدد معاہدوں پر دستخط بھی متوقع ہے۔
میزبان صدر کا کہنا تھا کہ اس بات چیت کا مقصد چین اور فلپائن کے درمیان تعلقات کو “مکمل طور پر بہتر” بنانا ہے۔
بحیرہ جنوبی چین کے جزائر اور پانیوں کی ملکیت کے حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان تنازع چلا آ رہا ہے۔
رواں سال کے اوائل میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے اس تنازع کا فیصلہ فلپائن کے حق میں دیا تھا اور اس کے بعد سے صدر ڈوٹرٹے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اپنے ملک کے ملکیتی دعوؤں کے ساتھ ساتھ چین سے تعلقات کو مزید خراب نہ کریں۔
بدھ کو فلپائن کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک اس متنازع معاملے پر بات نہیں کرے گے جب تک چینی صدر خود اس کا تذکرہ نہیں کریں۔
“کیونکہ میں مہمان ہوں، میں ایسے ہی غیر محتاط انداز میں کسی بارے میں بات کر کے خیرسگالی کو تباہ نہیں کر سکتا۔”
صدر شی نے بھی بحیرہ جنوبی چین کے بارے میں خاص طور پر کوئی بات تو نہیں کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ چین اور فلپائن برادرانہ ملک ہیں اور ان کے بقول دونوں ملک اپنے تنازعات کا مناسب حل تلاش کر سکتے ہیں۔