پی آئی اے کے ڈیلی ویجز بدترین مالی بحران کا شکار ہوچکے ہیں۔ وحید بٹ

Karachi

Karachi

کراچی : پی آئی اے کے ڈیلی ویجز ملازمین کی تنظیم آل پاکستان ڈیلی ویجز ایکشن کمیٹی کے صدر وحید بٹ نے کہاہے کہ پی آئی اے کے ڈیلی ویجز بدترین مالی بحران کا شکار ہوچکے ہیں، وفاقی حکومت کے ماتحت ہونے کے باوجود ڈیلی ویجز ملازمین کو 8000روپے سے کم تنخواہ دی جارہی ہے۔

وفاقی بجٹ میں اعلان کردہ کم سے کم 12000روپے تنخواہ فوری طور پر مقرر کی جائے۔ ملازمین کی مستقلی سے متعلق سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے باوجود عمل نہیں کیا جارہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ ٹرانسپورٹ، انجینئرنگ، ٹی جی ایس، کیچن، کارگو، میڈیکل،پی ایس جی اور لوڈرز کے وفد سے ملاقات میں کیا۔

وحید بٹ نے کہا کہ پی آئی اے میں ڈیلی ویجز ملازمین کے ساتھ ظلم کی انتہا ہوچکی ہے اکثر شعبوں میں 12گھنٹے کی ڈیوٹی لی جاتی ہے اور چھٹی بھی صرف اتوار کے دن دی جاتی ہے، نہ شفٹ الاؤنس، نہ ہولیڈے الاؤنس اور نہ ہی میڈیکل کی سہولت دی جاتی ہے، ایسے ملازمین بھی ہیں جنہیں سات سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے لیکن انہیں مستقل نہیں کیا جارہا حالانکہ سپریم کورٹ اس حوالے سے تفصیلی فیصلہ دے چکی ہے کہ ہر وہ ملازم جو مستقل تین ماہ کسی ادارے میں ملازمت کرچکا ہو اس کا حق ہے کہ اسے مستقل کیا جائے اور آئین پاکستان میں ملازمین کیلئے مقرر کیے گئے تمام حقوق دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 3200سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین مالی تنگدستی کی وجہ سے اتنے مایوس ہوچکے ہیں کہ اجتماعی خودکشی اور نہ جانے کیسے کیسے اقدامات کا سوچنے پر مجبور ہیں ہم انہیں سمجھاتے ہیں کہ مایوسی گناہ ہے مسائل سے مقابلہ کرنا چاہئے لیکن جب ہر فرد اندر کا حال بتاتا ہے تو بہت دکھ ہوتا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے ملازمین 21ویں صدی میں بھی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔
آخر میں وحید بٹ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے مشیر ہوابازی شجاعت عظیم سے پرزور اپیل کی کہ پی آئی اے ڈیلی ویجز ملازمین کے مسائل حل کیے جائیں، لوگ مایوسی کا شکار ہورہے ہیں ان کی محرومیوں کو دور کرکے نئی زندگی جینے کا موقع دیا جائے۔