اسلام آباد (جیوڈیسک) پی آئی اے کے طیارے بھی اونچا اڑتے ہیں، ملازمین بھی، کس کے پر کٹیں گے؟ حکومت نے لازمی سروسز ایکٹ نافذ کردیا، جس کے بعد ملازمین کا حقِ ہڑتال معطل ہوگیا، اب جو ڈیوٹی پر نہ آئے گا وہ نوکری سے فارغ ہوگا۔
باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کل ہو گی یا نہیں، پاکستان کے نیشنل فلیگ کیریئر جہاز کل اڑیں گے، یا مسافر رلیں گے۔ پی آئی اے کے ملازمین کل کام کریں گے یا کمال۔ وزیراعظم نےحساب کتاب کا کھاتہ کھول دیا، لازمی سروس ایکٹ پی آئی اے میں نافذ کر دیاجس کے مطابق جو ڈیوٹی پر نہیں آئے گا، سیدھاگھر جائے گا۔
ادھر پی آئی اے کےمعاملےپر وزیراطلاعات پرویز رشید بھی بول پڑے، کہتےہیں نوازشریف کا وعدہ ہے کہ کسی ملازم کو نہیں نکالاجائے گا لیکن یہ یہ یاد رہے کہ ہڑتالی ملازمین کے پرکاٹ دیے جائیں گے، نوکری ایک بارگئی توپھر نہیں ملے گی۔
پرویزرشیدکہتےہیں طیارےہرصورت اڑیں گے ، پائلٹس اوردیگرمتبادل عملے کا انتظام کرلیا ہے، جو رکاوٹ ڈالے گا وہ اپنے ساتھیوں سے دشمنی کرے گا، اس کے ساتھ وہ سلوک ہوگاجودشمن کے ساتھ ہونا چاہیے، جو ہڑتال کرے گا اس کی نوکری ختم کردی جائے گی، اس کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جوچور کے ساتھ ہوتاہے۔
وفاقی وزیراطلاعات کہتے ہیں کہ پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 30ارب روپے ہے، کیا بہتری کے لیے عوام کی جیبوں سے پیسے نکالیں؟پی آئی اے ترقی کرے گا تو ملازمین کی آمدنی میں بھی بڑھے گی اورنوکریوں کو تحفظ مل جائے گا، اگر کوئی ہڑتال کا سوچ رہا ہے، تو اپنے دماغ سے نکال لے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ہڑتالی ملازمین کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو گھر میں گھسنے والے چور کے ساتھ کیا جاتا ہے ، پی آئی اے کی پروازیں چلتی رہیں گی ، صرف اس کے پر کٹیں گے جو ہڑتال کرے گا ، ہڑتال پر جانے والوں کی نوکری ختم ہو گی، اس کے بعد وہ جو چاہے کوششیں کرلیں، نوکری بحال نہیں ہوگی، حکومت پی آئی اےکی ہڑتال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین کی ہڑتال کی صورت میں متبادل بندو بست کرلیا گیا ہے ، پائلٹس اور انجینئرنگ اسٹاف کا بندوبست کرلیا گیا ہے، فلائٹس اڑتی رہیں گی، صرف وہ لوگ جو ہڑتال پر جائیں گے ان کے پر کاٹے جائیں گے، ہم پی آئی اے کے لیے ایسے لوگ ڈھونڈ رہے ہیں جو اس میں سرمایہ کاری کریں۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لازمی سروسز ایکٹ مسترد کردیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ ڈرنے والے نہیں، قومی ائیرلائنز کی نجکاری نہ رکی تو کل کوئی پرواز نہیں اڑے گی۔