اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کے ساتھ مل کر جنگ لڑیں گے ، ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی جمہوری حکومت نے لازم سروس ایکٹ کا سہارا لیا ماضی میں جنرل ضیا نے جب یہ ایکٹ لگایا تو آئی ایل او نے پاکستان کی رکنیت منسوخ کردی تھی۔
پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پی آئی اے میں لازم سروسز ایکٹ ڈکٹیٹر لگاتے ہیں ، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی جمہوری حکومت نے یہ ایکٹ لگایا ہے۔ ضیاء الحق نے یہ ایکٹ نافذ کیا تو آئی ایل او نے پاکستان کی رکنیت منسوخ کر دی تھی ، اب بھی خدشہ ہے کہ آئی ایل او پاکستان کی رکنیت منسوخ کر دے گی۔
پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات سے 70 سے 72 ارب روپے ماہانہ وصول کر رہی ہے، چوہدری نثار کے بیان کے حوالے سے ایک اور سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ چودھری نثار کے بیان پر قومی اسمبلی میں بات ہو گی۔
سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے پی آئی اے ملازمین پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے قومی اداروں کی نجکاری پر سیاسی جماعتوں کی ایکشن کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعلی سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی آئی اے ملازمین پر سیکویرٹی اداروں کی جانب سے تشدد پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق نے لازمی سروس ایکٹ نافذ کر کے ضیا الحق دور کے کالے قانون کو مزدوروں پر لاگو کردیا گیا ہے جو ظلم کے مترادف ہے۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ اسٹیل ملز اور پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری پر سیاسی جماعتوں کی ایکشن کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔