اسلام آباد (جیوڈیسک) بے نظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ اسلام آباد میں پی آئی اے کے بیڑے میں نئے جہاز کی شمولیت کی تقریب ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کا کہنا تھا کہ نئے طیاروں کی شمولیت سے قومی ایئر لائن کے ریونیو میں اضافہ ہو گا یہ طیارہ آٹھ سال کی ڈرائی لیز پر لیا گیا ہے۔
شجاعت عظیم نے کہا کہ وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ 1992 میں لیے گئے قرض کو ایکوٹی میں تبدیل کرے۔
ہر سال پی آئی اے ان قرضوں پر تین ارب انتیس کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کرتا ہے۔ شجاعت عظیم کا کہنا تھا کہ اس وقت پی آئی اے کے پاس پچیس طیارے آپریشنل ہیں جبکہ دسمبر کے اختتام تک 10 ائر بس اور 5 اے ٹی آر اور نو ٹرپل سیون جہاز فلیٹ میں شامل ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو کم فیول والے جہازوں کی ضرورت ہے۔
پی آئی اے کے پاس 84 فیصد چھوٹے روٹس پر ٹریفک ہے۔ شجاعت عظیم کا کہنا تھا کہ کراچی ائرپورٹ حملے کے بعد ملک بھر کے ائر پورٹس پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے لاہور ائرپورٹس کے سیکورٹی انتطامات بہتر کرنے کے لیے 5.7 ارب روپے جاری کیے ہیں۔