پی آئی اے فلائٹ مینولز آئی پیڈ پر منتقل، 30 سے 35 کروڑ کی بچت ہو گی

PIA

PIA

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان انٹر نیشنل ایرلائنز نے فلائٹ روٹنگ پالیسی اور فلائٹ مینولز کو آئی پیڈ پر منتقل کر کے ماہانہ 30 سے 35 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات پر قابو پا لیا ہے۔

پی آئی اے ترجمان مشہود تاجور کے مطابق اس سال جنوری سے تجرباتی طور پر شروع کئے جانے والی فلائٹ روٹنگ پالیسی نتیجے میں قومی ایرلائن کو سوا سے ڈیڑھ ارب روپے کے اخراجات پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔ فلائٹ روٹنگ پالیسی کی تیاری میں پی آئی اے کو سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستان ایرفورس کی مدد حاصل رہی۔ ترجمان کے مطابق اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ ایرپورٹس سول طیاروں کے علاوہ فوجی طیاروں کے بھی زیر استعمال ہے۔

فوجی طیاروں کی آمد ورفت کے دوران پی آئی اے کے طیاروں کو دس سے پندرا منٹ کی اضافی پرواز کرنا پڑتی تھی اور ایندھن کے اضافی اخراجات کا سامنا تھا، سی اے اے اور پی اے ایف کی مدد سے بنائی گئی فلائٹ روٹنگ پالیسی کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کا روٹ مختصر ہو گیاہ ے۔

اس کے علاوہ فلائٹ واچ پروگرام کے تحت طیاروں کی رفتار کو کنٹرول کے بھی ایندھن کے اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق پی آئی اے میں نئے طیاروں کی شمولیت کے بعد فلائٹ روٹنگ پالیسی سے مزید اچھے نتائج حاصل ہوں گے۔