اسلام آباد (جیوڈیسک) پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی پلان کو دھچکا ۔ سینیٹ کمیٹی نے قومی ایئر لائن کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل مسترد کر دیا۔
حیرت انگیز طور پر حکومتی خاتون سینیٹر بھی بل کی مخالف۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے چیئرمین طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ 12 روز میں بل کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ جلد بازی کے بجائے تمام اسٹیک ہولڈرز کو سننا چاہتے تھے اور غور کیلئے 60 روز دیئے جائیں ۔ حکومتی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا نجکاری کے متعلق مطلوبہ معلومات دی گئیں نہ ادارے کے اثاثوں سے متعلق تحفظات دور کئے گئے۔
اے این پی کے شاہی سید اور ق لیگ کے کامل علی آغا نے پی آئی اے کی نجکاری کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کیا۔ پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت کو ایمرجنسی میں بل پاس کرانے کی کیا ضرورت پڑی ہر چیز رات کے اندھیرے اور ڈنڈے کے زور پر منظور نہیں کرائی جا سکتی۔