پی آئی اے نے اہم شخصیات کے لیے پروٹوکول ختم کر دیا

 Pakistan Fluggesellschaft PIA Premier

Pakistan Fluggesellschaft PIA Premier

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے نے اہم حکومتی اور غیرحکومتی شخصیات کے لیے پروٹوکول کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے نے اہم حکومتی اور غیرحکومتی شخصیات کے لیے پروٹوکول کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے مطابق اب اہم شخصیات کے سفر کے لیے غیرمعمولی انتظامات نہیں کیے جائیں گے اور انہیں عام مسافروں کی طرح سفر کرنا ہو گا۔

اس حکم نامے کے مطابق پی آئی اے کے اپنے صدر اور چیف ایگزیکٹیو تک کو پاکستان کی اس قومی ایئرلائن میں سفر کرتے ہوئے پروٹوکول نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی کوئی اضافی انتظامات کیے جائیں گے۔ یہ حکم نامہ اس فضائی کمپنی کے صدر ایئرمارشل ارشد ملک کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

اس خبر سے متعلق سوشل میڈیا پر عمومی رائے مثبت ہے، تاہم بعض ناقدین اسے فقط کاغذی بیان قرار دے رہے ہیں، جس کا عملی دنیا سے کوئی تعلق نہیں۔ بعض صارفین کے مطابق پاکستان میں عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت اس سے قبل بھی پروٹوکول کے خاتمے کے اعلانات کرتی رہی ہے، تاہم عملی طور پر مناظر مختلف ہی دکھائی دیے ہیں۔

پی آئی اے کی جانب سے خدمات کے شعبے سمیت متعدد امور میں تبدیلی کے ہدایت نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف سکینہ قاسم لکھتی ہیں، ’’لگتا ہے پی آئی اے قومی فضائی کمپنی کے ساتھ ایک نیا تجربہ کرنے کے موڈ میں ہے۔ حکام کو یقین ہے کہ پی آئی اے کا کچھ نہیں ہو سکتا اور اسی لیے وہ اسے کسی کھلونے کی طرح گھما رہے ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ وسائل نکالے جائیں اور نئے سرے سے سرمایہ کاری ہو۔‘‘

ایک صارف ذیشان خان نے پی آئی اے کے اس اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’نہایت عمدہ قدم۔ پی آئی اے پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز نے ایک منظم طریقے سے تباہ کی۔ امید ہے کہ موجودہ حکومت اس قومی فضائی کمپنی کو دوبارہ سے اپنے پیروں پر کھڑا کر پائے گی۔‘‘

ایک اور صارف عباس کے ڈی لکھتے ہیں، ’’پی آئی اے نے حکومتی افسروں کے لیے پروٹوکول ختم کر دیا ہے۔ وی آئی پی کلچر کے خاتمے سے پی آئی اے اب عام افراد کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک نہیں کر پائے گی۔‘‘