کراچی (جیوڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کمپنی نے 14 اگست سے اپنے مسافروں کے لیے نئی اور بہتر پریمئر سروس کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
اس سروس کے لیے پی آئی اے چار نئے طیارے ویٹ لیز یعنی عملے کے بغیر حاصل کر رہی ہے جن سے پی آئی اے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اپنی پروازوں کا آغاز کرے گی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے چیئرمین اعظم سہگل نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ’پی آئی اے کی نئی پریمیئر سروس کے تحت مسافروں کو سفر کی بہتر سہولت ملے گی، طیارے بھی ہم کوشش کر رہے ہیں نئے حاصل کریں جو لیز پر ہوں گے۔‘
پی آئی اے کے مسافروں کو پی آئی اے عملے خصوصاً کیبن کے عملے سے شکایت رہتی ہیں کہ ان کا رویہ غیر پیشہ ورانہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے پی آئی اے نے عملے کے لیے تین ہفتے کی تربیت کا اہتمام کیا ہے۔
چیئرمین اعظم سہگل کے مطابق ’اس سب کے ساتھ ساتھ ہم کیبن کے عملے کو جن کا واسطہ مسافروں سے براہِ راست پڑتا ہے، بھی تربیت دیں گے، جس کے لیے ماہرین کراچی بلائے گئے ہیں۔‘
پی آئی اے کی پریمیئر سروس کے لیے کام کرنے والے عملے خصوصاً کیبین کے عملے کے لیے سری لنکا سے ماہرین کی ایک ٹیم کراچی میں ہے جو تین ہفتے تک پی آئی اے کے عملے کو خصوصی تربیت فراہم کرے گی۔
ہمارے ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے سری لنکا کی قومی فضائی کمپنی سے چار ایئربس اے تھری تھرٹی طیاروں کو بغیر عملے کے لیز پر لینے کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے جس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔
سری لنکن کے اے تھری تھرٹی طیارے جدید ترین سہولیات سے لیس اور صرف دو سال پرانے ہیں جنھیں سری لنکن ایئر لائنز خسارے کی وجہ سے لیز پر دے رہی ہے۔ جب اس سلسلے میں پی آئی اے کے ترجمان سے پوچھا گیا تو انھوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
تاہم پی آئی اے اس قبل یہ بات کہہ چکی ہے کہ طیاروں کے لیے دیے گئے اشتہار کے جواب میں سری لنکن ایئرلائنز کی طرف سے دلچسپی ظاہر کی گئی تھی جس کے بعد سے پی آئی اے کی انتظامیہ سری لنکا سے رابطے میں ہے اور اس کے سی ای او کولمبو جا چکے ہیں۔