اسلام آباد (جیوڈیسک) اس سروس کے لیے پاکستان نے طیارے سری لنکا سے لیز پر حاصل کیے ہیں اور جہاز کے اپنے عملے کو بھی سری لنکا سے تربیت دلوائی گئی ہے۔
پاکستان نے اپنی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کی ایک “نئی پریمیئر سروس” کا آغاز کر دیا ہے اور اس کی پہلی پرواز اتوار کو اسلام آباد سے لندن کے لیے روانہ ہوئی۔
وزیراعظم نواز شریف نے مسافروں کو رخصت کرنے سے قبل سروس کے جہاز کا جائزہ لیا اور سروس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
اس سروس کے لیے پاکستان نے طیارے سری لنکا سے لیز پر حاصل کیے ہیں اور جہاز کے اپنے عملے کو بھی سری لنکا سے تربیت دلوائی گئی ہے۔
قومی فضائی کمپنی کو ایک عرصے سے خسارے کا سامنا رہا ہے اور موجودہ حکومت نے اسی تناظر میں اس کی نجکاری کا فیصلہ بھی کیا تھا۔ لیکن ملازمین کی طرف سے کئی دنوں تک جاری رہنے والی ہڑتال اور پھر حکومتی عہدیداروں سے مذاکرات کے بعد نجکاری کا فیصلہ موخر اور ہڑتال ختم کر دی گئی تھی۔
اس دوران حکومت نے “پاکستان ایئرویز” کے نام سے ایک نئی فضائی کمپنی بھی شروع کرنے کا اعلان کیا اور اس کے بقول اس کا مقصد پی آئی اے کی مالی مشکلات کو “سہارا” دینا ہے۔
پریمیئر سروس کے طیارے میں مسافروں کو جدید سہولتیں بھی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ ان کے سفر کو خوشگوار بنایا جا سکے۔
علاوہ ازیں طیارے کے عملے کا لباس بھی نئے انداز میں تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد کمپنی کے بقول ایہ خوشگوار تاثر قائم کرنا ہے۔