کراچی (جیوڈیسک) پی آئی اے کے ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کراچی پہنچے۔ عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ سروسز ایکٹ کا خاتمہ کر کے مذاکرات شروع کئے جائیں۔ عمران خان نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین کو گولی کیسے لگی اس معاملے کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور چار لاپتا ملازمین کو فوری بازیاب کرایا جائے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ گولیاں چلانا مسلئے کا حل نہیں ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ ملازمین کے خدشات دور کرے۔ جمہوریت ڈنڈے اور بندوق سے نہیں چلتی۔ اس موقع پر جاں بحق ملازمین کے لئے فاتح خوانی بھی کی گئی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات، گیس اور بجلی کی قیمتیں کم نہ کیں تو تحریک انصاف سڑکوں پر آجائے گی اور حکومت کے خلاف احتجاج کرے گی۔ اس سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی پہنچنے کے بعد سیدھے پی آئی اے ہیڈ آفس گئے اور احتجاج کرنے والے ملازمین سے اظہار یکجہتی کیا۔
ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پی آئی اے کے مزدوروں کے ساتھ ہے۔ بندوق اور لازمی سروسز ایکٹ کی تلوار لٹکا کر مسائل حل نہیں ہوتے۔
پی آئی اے ملازمین کے احتجاج میں شرکت کے بعد اولڈ ایئر پورٹ پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کرے ورنہ تحریک انصاف حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہو گی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین کی کراچی آمد پر کارکنان کے میڈیا نمائندوں پر تشدد کے خلاف صحافیوں نے عمران خان کی گاڑی کے سامنے دھرنا دیا۔ تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی معذرت کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔