کراچی (اسٹاف رپورٹر) پی آئی اے کی ہڑتال یقینا مسافروں کیلئے پریشانی و اذیت کا باعث ہونے کے ساتھ پی آئی اے کیلئے نقصان اور قومی خزانے کیلئے خسارے کے اسباب پیدا کررہی تھی جس کا خاتمہ یقینا خوش آئند اور پی آئی اے سے سفر کرنے والوں کیلئے باعث مسرت ہے مگر قوم کیلئے یہ بات یقینا حیرت و استعجاب کا سبب ہے کہ تین ملازمین کی زندگی کی قربانی دینے والی پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مطالبات کی منظوری کے بناءہی ہڑتال کا خاتمہ کیوں کر کس مفاد کے تحت یا کس کی دھمکی سے ڈر کر کیا۔
یہ بات پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہا ہے جمہوریت کا راگ الاپنے والی سیاسی قیادتیں جوڑ توڑ اور ہارس ٹریڈنگ کی ماہر ہیں اور اقتدار میں موجود جماعتوں کے پاس ہر لالچ ‘ ہر دہشت اور ہر وہ طاقت ہوتی ہے جس سے ہارس ٹریڈنگ میں آسانی ملتی ہے اور پی آئی اے ہڑتال کا غیر فطری و غیر منطقی انجام ہارس ٹریڈنگ کا نتیجہ ہی معلوم ہوتا ہے جبکہ یہ حقیقت ہے کہ ہارس ٹریڈنگ سے کبھی ملک و قوم یا عوام کو فائدہ نہیں ملا البتہ نقصان ضرور پہنچا ہے۔