گلگت (جیوڈیسک) صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار بہت سست ہے، اور بجلی کے منصوبوں سمیت بہت سے میگا پروجیکٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے احتجاجی دھرنوں کی وجہ سے متاثر ہورہے ہیں۔
یہاں منگل کو گورنر ہاؤس میں بات کرتے ہوئے صدرِ مملکت نے یہ بھی کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) اور پاکستان اسٹیل ملز کے ادارے معیشت پر بوجھ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے جیسے خسارے سے دوچار سرکاری اداروں کی نجکاری سے فائدہ ہوگا۔
اس وقت پی آئی اے اربوں کے نقصان کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر دنیا بھر میں ایئرلائنز کے ملازمین کی تعداد فی پرواز 120 ملازمین کے حساب سے ہوتی ہے، لیکن پی آئی اے میں یہ شرح 700 ہے۔
صدر نے کہا کہ اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے درمیان پی آئی اے کی پروازوں میں اضافے کا معاملہ متعلقہ حکام کے سامنے رکھا جائے گا اور جلد ہی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
ممنون حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں چالیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور ملک بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اس کے وسائل کو استعمال کرے گا۔ صدر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں، اور حکومت دیامیر اور داسو ڈیموں کی تعمیر مکمل کرے گی۔
اس سے پہلے گلگت بلتستان کی حکومت کے ایک وفد نے صدر سے ملاقات کی، جو گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر وزیر بیگ، قائدِ حزبِ اختلاف حاجی جانباز خان، کابینہ کے اراکین علی مدد شیر، دیدار علی اور حاجی گلبار کے علاوہ جمیعت علمائے اسلام فضل کے رکن رحمت خالق پر مشتمل تھا۔