اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پیکا یا ایڈہاک جج کا معاملہ ہو تو مخالفت آتی ہے، پیکا قانون سال 2016ء میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بنایا تھا۔
ایک بیان میں فروغ نسیم نے کہا کہ پیکا قانون میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے، اس میں وزارتِ قانون نہیں تھی، جن کی تجاویز تھیں انہیں سامنے آکر بولنا چاہیے کہ یہ ہماری تجاویز تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب الزامات اٹھا کر وزارتِ قانون یا وزیر پر لگا دینا آسان ہے، وہ کام کریں جو پاکستان کے لیے بہتر ہو۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل ایک انٹرویو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت پیکا آرڈیننس واپس لینے کے لیے تیار ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا تھاکہ حکومت نےاسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو پیکا قانون کے لیے مینڈیٹ دے دیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پیکا یا ایڈہاک جج کا معاملہ ہو تو مخالفت آتی ہے، پیکا قانون سال 2016ء میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بنایا تھا۔
ایک بیان میں فروغ نسیم نے کہا کہ پیکا قانون میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے، اس میں وزارتِ قانون نہیں تھی، جن کی تجاویز تھیں انہیں سامنے آکر بولنا چاہیے کہ یہ ہماری تجاویز تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب الزامات اٹھا کر وزارتِ قانون یا وزیر پر لگا دینا آسان ہے، وہ کام کریں جو پاکستان کے لیے بہتر ہو۔ حکومت پیکا آرڈیننس واپس لینے کیلئے تیار ہے، فواد چوہدری
خیال رہے کہ کچھ روز قبل ایک انٹرویو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت پیکا آرڈیننس واپس لینے کے لیے تیار ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا تھاکہ حکومت نےاسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو پیکا قانون کے لیے مینڈیٹ دے دیا ہے۔