مکہ مکرمہ (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حاجیوں کی سیکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس مرتبہ بھی حج کے سالانہ اجتماع کو کامیاب بنانے کے لئے بھرپور توانائی اور وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
حج کے سالانہ اجتماع کے دوران سکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانے کے لئے ایک لاکھ سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب جدید ترین سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے بھی نگرانی کا سلسلہ جاری ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ حج سیزن کے لئے ایک لاکھ سیکیورٹی اہلکاروں کو چوکنا کر دیا گیا ہے۔ اس بڑے اجتماع کے دوران انسداد دہشت گردی کی ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کے علاوہ ٹریفک پولیس اور سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو بھی فرائض سونپے گئے ہیں۔
اس سیکیورٹی ٹیم کو فوج کے جوانوں اور نیشل گارڈز کی معاونت بھی حاصل ہو گی۔ یمن میں جاری تنازع اور داعش کی پُرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے ایسے امکانات ہیں کہ یہ جنگجو جج کے دوران کوئی دہشتگرد کارروائی کے مرتکب ہو سکتے ہیں۔
واضع رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ کچھ ماہ کے دوران ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی وجہ سے اس سال مناسک حج کے دوران کچھ زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔