پنڈی گھیپ کی عاصمہ بتول تنویر احمد کے ساتھ فرار ہو کر کروڑ لعل عیسن پہنچ گئی

کروڑ لعل عیسن : پنڈی گھیپ کی عاصمہ بتول تنویر احمد کے ساتھ فرار ہو کر کروڑ لعل عیسن پہنچ گئی۔ پیڈی گھیپ سے فرار ہونے والے جوڑا گزشتہ روز کروڑ لعل عیسن پہنچ گیا ۔ مقامی وکیل رفاقت گجر کے ذریعے پہلے شرعی نکاح جبکہ بعد ازاں مقامی عدالت میں بیان کروانے پہنچ گیا ۔ اس دوران لڑکی کا چچا یونس اور ساتھی بھی لڑکی کا پیچھا کرتے ہوئے وکیل کے چیمبر سے لڑکی کو زبردستی پکڑا جس پر وکلاء اورمقامی لوگ اکھٹے ہو گئے اور لڑکی اور اس کے مبینہ شوہر کو ایک وکیل کے کمرے میں بند کر کے باہر سے کنڈی لگا دی جسکے بعد صدر بار اخلاق احمد خان سیہڑ دیگر وکلاء کے ساتھ رانا جاوید کے چیمبر پہنچ گئے۔

باہر کھڑے لڑکی کے چچا یونس اور اس کے ساتھیوں کو اپنے ساتھ لے گئے اور کافی دیر تک بٹھائے رکھا کہ اس دوران چوہدری رفاقت ایڈووکیٹ و دیگر نے کنڈی کھول کر جوڑے کو وہاں سے نکالا اور سیدھے بیان کروانے عدالت لے گئے جس کے بعد وکلاء نے معزز جج کو اطلاع دی کہ کچھ لوگ لڑکی کے پیچھے لگے ہوئے ہیں جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ جس پر معزز جج نے پولیس کو اطلاع دی اور کروڑ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور عاصمہ بتول، تنویر حیدر، یونس، ملک لیاقت، منظور اور افتخار وغیرہ کو تھانے لے گئی۔ عاصمہ بتول اور تنویر حیدر کے علاوہ پانچ افراد کو نقص امن کے پیش نظر حوالات میں بھیج دیا۔ جبکہ عاصمہ بتول کو دارالامان بھجوا دیا گیا۔

جبکہ اس کے مبینہ شوہر تنویر حیدر کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہ کیا گیا تھا۔ لڑکی کے چچا محمد یونس نے بتایا کہ تنویر حیدر نے اس کی بھتیجی کو 15 اکتوبر کو اغوا کیا تھا جس کا تھانہ پنڈی گھیپ میں مقدمہ درج ہے تھانہ کروڑ نے ان کو بلاوجہ حوالات میں ڈال کر زیادتی کی ہے ۔ عاصمہ بتول نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ اب وہ اپنے والدین کے گھر نہیں جا نا چاہتی۔ اگر گئی تو اس کو جان کا خطرہ ہے۔ اس لئیے تحفظ فراہم کیا جائے۔ جس پر کروڑ پولیس نے اس کو دارالامان بھجوا دیا۔