اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے میٹرو بس منصوبے پر تنقید کی لیکن ساتھ ہی یہ اعتراض بھی کیا کہ دوسرے صوبوں کیلئے یہ منصوبہ کیوں نہیں؟ منصوبے کے لئے لوہا کہاں سے آیا؟ اپنی ہی رکن کے سوال پر خورشید شاہ بولے لوہا لوہا ہوتا ہے، سٹیل مل کا ہو یا اتفاق فاؤنڈری کا۔
ایوان میں لوہا لوہا کی آوازیں بھی کسی گئیں۔ اسلام آباد میٹرو بس منصوبے کے لئے کیا پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سے اجازت لی گئی؟یہ سوال پوچھا تھا پیپلز پارٹی کے ارکان نے۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب نے بتایا کہ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔
شازیہ مری نے پوچھا کہ منصوبے کے لئے لوہا کہاں سے آیا تو شیخ آفتاب نے جواب دیا یہ لوہا پاکستان کا ہی ہے۔ اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کہنے لگے لوہا لوہا ہوتا ہے، سٹیل ملز کا ہو یا اتفاق فاؤنڈری کا۔
انہوں نے کہاکہ پہلے عوام کوبنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ساتھ یہ بھی کہ دیا کہ دیکھیں گے کہ میٹروبس منصوبہ سندھ اورکے پی کے میں بھی شروع ہوتاہے؟ شیخ آفتاب نے جواب میں کہا کہ میٹرو بس منصوبہ سندھ اور کے پی کے میں بھی بنے گا، اگلے مالی سال کے دوران کراچی لاہور موٹروے منصوبہ بھی شروع ہو جائے گا۔